Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی

فراق گورکھپوری

کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی

فراق گورکھپوری

MORE BYفراق گورکھپوری

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی

    یہ حسن و عشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی

    ہزار بار زمانہ ادھر سے گزرا ہے

    نئی نئی سی ہے کچھ تیری رہ گزر پھر بھی

    کہوں یہ کیسے ادھر دیکھ یا نہ دیکھ ادھر

    کہ درد درد ہے پھر بھی نظر نظر پھر بھی

    خوشا اشارۂ پیہم زہے سکوت نظر

    دراز ہو کے فسانہ ہے مختصر پھر بھی

    جھپک رہی ہیں زمان و مکاں کی بھی آنکھیں

    مگر ہے قافلہ آمادۂ سفر پھر بھی

    شب فراق سے آگے ہے آج میری نظر

    کہ کٹ ہی جائے گی یہ شام بے سحر پھر بھی

    کہیں یہی تو نہیں کاشف حیات و ممات

    یہ حسن و عشق بظاہر ہیں بے خبر پھر بھی

    پلٹ رہے ہیں غریب الوطن پلٹنا تھا

    وہ کوچہ روکش جنت ہو گھر ہے گھر پھر بھی

    لٹا ہوا چمن عشق ہے نگاہوں کو

    دکھا گیا وہی کیا کیا گل و ثمر پھر بھی

    خراب ہو کے بھی سوچا کیے ترے مہجور

    یہی کہ تیری نظر ہے تری نظر پھر بھی

    ہو بے نیاز اثر بھی کبھی تری مٹی

    وہ کیمیا ہی سہی رہ گئی کسر پھر بھی

    لپٹ گیا ترا دیوانہ گرچہ منزل سے

    اڑی اڑی سی ہے یہ خاک رہ گزر پھر بھی

    تری نگاہ سے بچنے میں عمر گزری ہے

    اتر گیا رگ جاں میں یہ نیشتر پھر بھی

    غم فراق کے کشتوں کا حشر کیا ہوگا

    یہ شام ہجر تو ہو جائے گی سحر پھر بھی

    فنا بھی ہو کے گراں باریٔ حیات نہ پوچھ

    اٹھائے اٹھ نہیں سکتا یہ درد سر پھر بھی

    ستم کے رنگ ہیں ہر التفات پنہاں میں

    کرم نما ہیں ترے جور سر بسر پھر بھی

    خطا معاف ترا عفو بھی ہے مثل سزا

    تری سزا میں ہے اک شان در گزر پھر بھی

    اگرچہ بے خودیٔ عشق کو زمانہ ہوا

    فراقؔ کرتی رہی کام وہ نظر پھر بھی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    جگجیت سنگھ

    جگجیت سنگھ

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : Gul-e-Naghma (Pg. 95)
    • Author : Firaq Gorakhpuri
    • مطبع : Maktaba Farogh-e-urdu Matia Mahal Jama Masjid Delhi (2006)
    • اشاعت : 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے