Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے کام آنے لگ گئے ہیں

سنیل آفتاب

کسی کے کام آنے لگ گئے ہیں

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    کسی کے کام آنے لگ گئے ہیں

    سو ہم بھی کچھ کمانے لگ گئے ہیں

    یہ جھیلیں بھر گئی ہیں بارشوں میں

    پرندے آنے جانے لگ گئے ہیں

    ہوائے شہر ادھر بھی آ گئی ہے

    یہاں بھی کارخانے لگ گئے ہیں

    یہ کوئل گا رہی ہے ہجر اپنا

    سو ہم بھی گنگنانے لگ گئے ہیں

    وہی اک شعر مجھ میں سانس لے گا

    جسے کہتے زمانے لگ گئے ہیں

    شکاری دانہ لے کر آ گیا ہے

    پرندے پھڑپھڑانے لگ گئے ہیں

    جہاں ہم دھوپ سے کرتے تھے باتیں

    وہاں اب شامیانے لگ گئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 18)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے