کسی منزل کا اثر جانب دل کھینچتا ہے
کسی منزل کا اثر جانب دل کھینچتا ہے
ایک انجان سفر جانب دل کھینچتا ہے
چاند سورج ہی بتائیں گے کبھی میرا وجود
کون یہ شام و سحر جانب دل کھینچتا ہے
کیسی وحشت ہے جو دیوانہ بنائے ہے مجھے
شام ہوتے ہی یہ ڈر جانب دل کھینچتا ہے
بے دیاری مری قسمت میں لکھی ہے لیکن
بے گھری میں کوئی گھر جانب دل کھینچتا ہے
سرفروشان محبت کی کشش مت پوچھو
زیر شمشیر وہ سر جانب دل کھینچتا ہے
جس سے خوابوں میں بھی ممکن نہیں ملنا ریشمؔ
ہائے وہ شخص مگر جانب دل کھینچتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.