کسی سے کیا کہیں دکھڑا ہمارا
کسی سے کیا کہیں دکھڑا ہمارا
ہمیں پر بس نہیں چلتا ہمارا
اداسی اپنی ساتھی ہے ازل سے
بہت گہرا ہے یارانہ ہمارا
ہمیں کم آنکنے والوں سے کہہ دو
وہ پہلے دیکھ لیں شجرہ ہمارا
ہمارے قہقہے پر جا رہے ہیں
کسی نے دکھ نہیں سمجھا ہمارا
کسی سے کیوں کریں کوئی گلہ ہم
ہمیں سے ہے یہاں جھگڑا ہمارا
ہمیں میں جذب ہے یہ ساری وسعت
ہمیں ساحل ہمیں دریا ہمارا
چھپائے پھرتے ہیں چہرے کو اپنے
کہ کوئی پڑھ نہ لے چہرہ ہمارا
اچانک اٹھ کے خود سے پوچھتے ہیں
کہ اس نے ہاتھ کیوں چھوڑا ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.