Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے مہان لوگ جہاں سے گزر گئے

یاسر شاہ راشدی

کتنے مہان لوگ جہاں سے گزر گئے

یاسر شاہ راشدی

MORE BYیاسر شاہ راشدی

    کتنے مہان لوگ جہاں سے گزر گئے

    کیا چیز ہیں ہم آپ کہ جب وہ بھی مر گئے

    اک گرد اٹھی وبا کی چھٹی تو نظر پڑی

    ہائے وہ اقربا وہ احبا کدھر گئے

    غیروں کو کیا خبر مزے اپنوں سے وصل کے

    تم جانو موت اس کو میاں ہم تو گھر گئے

    آخر کھلا پڑا جو بتوں سے معاملہ

    ہم جی ہی جی میں خوش تھے کہ لو ہم سنور گئے

    واعظ تھا خوش کہ کان کھڑے وعظ سے ہوئے

    گھر سے چلے تھے خر جو گئے بھی تو خر گئے

    نظریں نہیں بچائیں تو بت ہائے مرمریں

    آنکھوں کی راہ سے کہیں دل میں اتر گئے

    اک با خدا کی خوش نظری کام کر گئی

    آئے تھے ملنے شاہؔ لگا کے نظر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے