Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنی چاہت چھپائے بیٹھے ہیں

ڈاکٹر نوشاد ربانی

کتنی چاہت چھپائے بیٹھے ہیں

ڈاکٹر نوشاد ربانی

MORE BYڈاکٹر نوشاد ربانی

    کتنی چاہت چھپائے بیٹھے ہیں

    دل ابھی تک لگائے بیٹھے ہیں

    ایک لمحے کی اس محبت کی

    کتنی قیمت چکائے بیٹھے ہیں

    تیری یادوں کا وہ حسیں گلشن

    اپنے دل میں بسائے بیٹھے ہیں

    تیرے آنے کے منتظر ہیں ہم

    اپنی پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں

    اپنے دل سے تجھے بھلانے کو

    خود سے ہی دل لگائے بیٹھے ہیں

    عشق میں تیرے یہ ترے عاشق

    اپنی ہستی مٹائے بیٹھے ہیں

    مجھ کو مارا ہے تیری الفت نے

    دل یہ پھر بھی لگائے بیٹھے ہیں

    کچھ بھی حاصل نہیں ہے تیرے بنا

    دل کو اپنے بتائے بیٹھے ہیں

    اٹھ گیا ہے بھروسہ دنیا سے

    اس قدر ہم ستائے بیٹھے ہیں

    کوئی شکوہ نہیں ہے غیروں سے

    زخم اپنوں سے کھائے بیٹھے ہیں

    بس نہ جائیں کہیں یہ ربانیؔ

    دل میں تیرے جو آئے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے