کتنی چاہت چھپائے بیٹھے ہیں
کتنی چاہت چھپائے بیٹھے ہیں
دل ابھی تک لگائے بیٹھے ہیں
ایک لمحے کی اس محبت کی
کتنی قیمت چکائے بیٹھے ہیں
تیری یادوں کا وہ حسیں گلشن
اپنے دل میں بسائے بیٹھے ہیں
تیرے آنے کے منتظر ہیں ہم
اپنی پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں
اپنے دل سے تجھے بھلانے کو
خود سے ہی دل لگائے بیٹھے ہیں
عشق میں تیرے یہ ترے عاشق
اپنی ہستی مٹائے بیٹھے ہیں
مجھ کو مارا ہے تیری الفت نے
دل یہ پھر بھی لگائے بیٹھے ہیں
کچھ بھی حاصل نہیں ہے تیرے بنا
دل کو اپنے بتائے بیٹھے ہیں
اٹھ گیا ہے بھروسہ دنیا سے
اس قدر ہم ستائے بیٹھے ہیں
کوئی شکوہ نہیں ہے غیروں سے
زخم اپنوں سے کھائے بیٹھے ہیں
بس نہ جائیں کہیں یہ ربانیؔ
دل میں تیرے جو آئے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.