کتنی شدت سے طلب کرتے ہیں ہم
ہر تمنا جاں بہ لب کرتے ہیں ہم
جانے کیوں اکثر یہ لگتا ہے ہمیں
کام سارے بے سبب کرتے ہیں ہم
زندگی کو آج تک سمجھے نہیں
اب تلک نام و نسب کرتے ہیں ہم
آرزو ہم کو تبسم کی مگر
آنسوؤں کا بھی ادب کرتے ہیں ہم
جن زمینوں پر کوئی چلتا نہیں
ان زمینوں پر غضب کرتے ہیں ہم
لوگ حیرانی سے تکتے ہیں ہمیں
کام ہی ایسے عجب کرتے ہیں ہم
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 73)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.