Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنوں کی جان ڈال دی خطروں کے جال میں

ارتضی نشاط

کتنوں کی جان ڈال دی خطروں کے جال میں

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    کتنوں کی جان ڈال دی خطروں کے جال میں

    اک بات آپ کہہ تو گئے اشتعال میں

    جیسے کئی پرند کسی ایک جال میں

    اس حال میں ہے زندگی ایسے وبال میں

    اللہ تیری راہ پہ قائم رہوں سدا

    جیسے قطب نما کی سوئی ہے شمال میں

    بس ایک شعر پر یہ تماشا یہ ہائے ہو

    یہ حال ہے تو آگ لگا دوں گا ہال میں

    پیچھے پڑا ہوں ایک اچھوتے خیال کے

    اے رات میری نیند کو رکھنا رومال میں

    یہ پیڑ یہ پہاڑ یہ سورج یہ آبشار

    کیا کیا کمال پیش کئے ہیں مثال میں

    کیسے اصول کیسے مقاصد کہاں کی فکر

    چلتے ہیں سر جھکائے ہوئے بھیڑ چال میں

    سورج غروب ہونے لگا وقت شام ہے

    منظر یہ خوشگوار بہت ہے زوال میں

    بے سود بے نشاط تجرد ہے ارتضٰیؔ

    شادی کا وصف اور ہی کچھ ہے وصال میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے