Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنوں نے جان وار دی ہرنی سی چال پر

ذوالفقار ذکی

کتنوں نے جان وار دی ہرنی سی چال پر

ذوالفقار ذکی

MORE BYذوالفقار ذکی

    کتنوں نے جان وار دی ہرنی سی چال پر

    کتنے ہی لوگ مر مٹے اس خوش خصال پر

    مجھ کو خبر ملی ہے کہ پریوں کے دیس میں

    ہوتے ہیں روز تبصرے اس کے جمال پر

    میں بھی سوال پوچھ کے خاموش ہو گیا

    اس نے بھی چپ ہی سادھ لی میرے سوال پر

    بھنورا کسی گلاب کو چھوتا ہے جس طرح

    رکھتا ہوں اپنے ہونٹ یوں دلبر کے گال پر

    کس کے ذرا سے ذکر پہ سانسیں مہک اٹھیں

    چہرے کے رنگ کھل اٹھے کس کے خیال پر

    پڑھتے ہیں لوگ آج بھی الفت کی داستاں

    لکھتے ہیں لوگ آج بھی ہجر و وصال پر

    چھانی ہیں اس نے جا بجا صحرا کی پستیاں

    پہنچا ہے عشق پھر کہیں اوج کمال پر

    ہارا ہوں اس دلیری سے لڑتا ہوا ذکیؔ

    دشمن بھی پر ملال ہے میرے زوال پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے