Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا باغ جہاں میں نام ان کا سرو کہہ کہہ کر

ولی اللہ محب

کیا باغ جہاں میں نام ان کا سرو کہہ کہہ کر

ولی اللہ محب

MORE BYولی اللہ محب

    کیا باغ جہاں میں نام ان کا سرو کہہ کہہ کر

    کئی آہیں جو نکلی تھیں مرے سینے سے رہ رہ کر

    سحاب‌ و برق ہیں یا شیشہ و ساغر ہیں کیا ہم تم

    کہ ہم جس وقت روویں تم ہنسو اس وقت قہہ قہہ کر

    ہمارا گریہ دیکھے چشم کم سے کیوں نہ دریا کو

    سمندر سے کئی جاتے ہیں یاں اک پل میں بہہ بہہ کر

    ہوئے جس گل کے ہم چاہ ذقن میں غرق کر دیں گے

    مرے یک قطرۂ شبنم میں بلبل ڈوب چہہ چہہ کر

    دھمک وہ آہ کے نعرے کی اپنے ہے کہ گردوں سے

    ستارے ٹوٹے پڑتے ہیں کنویں جاتے ہیں دہ دہ کر

    برائے امتحاں عشاق پر تیغے چلاتا ہے

    جو زخمی ہو کے گرتے ہیں تو رہ جاتا ہے دہ دہ کر

    دلا کوچے سے اس کے آج اگر تو خیر سے آیا

    یہی دن کل بھی ہے در پیش شیخی سے نہ پہہ پہہ کر

    نماز شیخ ہو اتمام کیوں کر سرقہ دشمن ہے

    کہ ٹوٹے ہے وضو ہر بار جب کھاتے ہیں عہہ عہہ کر

    عمارت تو ڈھے پھر بن سکے ہے پر ترے ہاتھوں

    ہوئے ہیں خاک کیا کیا قصر دل اے شوخ ڈھہ ڈھہ کر

    نہ ہو رخ سے ترے اے آہ فوجوں کا مقابل رخ

    کیا تو نے سواروں کو پیادہ مات شہہ شہہ کر

    لب بام آ کے ابرو کی جھمک دن صلح کے دکھلا

    کہ عالم دیکھنے کو شہر کا دوڑے ہے مہہ مہہ کر

    زمیں میں گڑ گئے دیکھ اس قد رعنا کو خجلت سے

    لب جو پر اکڑتے تھے کھڑے کیا سرو لہہ لہہ کر

    وفائیں روز اول سے مری تجھ کو نہ خوش آئیں

    جفا میں میں تیری آخر ہوا بھر عمر سہہ سہہ کر

    ادھر تو جامہ چین کھولے ہے اس گل رو کے دامن کو

    ادھر بلبل رکھے ہے رخت گل خجلت سے تہہ تہہ کر

    لڑاتا ہے اگر اغیار سے تو روز و شب آنکھیں

    محبؔ اپنے پر اے ظالم نگاہ لطف گہہ گہہ کر

    مأخذ:

    Deewan-e-Waleeullah Muhib (Pg. e-171 p-170)

    • مصنف: ولی اللہ محب
      • اشاعت: 1999
      • ناشر: سنگت پبلشرز، لاہور
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے