Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوہ غم سے کیا غرض فکر بتاں سے کیا غرض

قدرعریضی

کوہ غم سے کیا غرض فکر بتاں سے کیا غرض

قدرعریضی

MORE BYقدرعریضی

    کوہ غم سے کیا غرض فکر بتاں سے کیا غرض

    اے سبک روئی تجھے بار گراں سے کیا غرض

    بے نشانیٔ محبت کو نشاں سے کیا غرض

    اے یقین دل تجھے وہم و گماں سے کیا غرض

    نالۂ بے صوت خود بننے لگا مہر سکوت

    بے زبانی کو ہماری اب زباں سے کیا غرض

    جوہر ذاتی ہیں اس کی تیزیاں اے سنگ دل

    تیغ ابرو کو تری سنگ فساں سے کیا غرض

    جب محبت میں ہوئی رسوائی اپنی پردہ دار

    راز سے پھر کیا تعلق رازداں سے کیا غرض

    جان دے کر زندۂ جاوید ہو جاتا ہے وہ

    موت کے خواہاں کو عمر جاوداں سے کیا غرض

    میں یہ کہتا ہوں کہ دونوں میں ضروری لاگ ہے

    وہ یہ کہتے ہیں زمیں کو آسماں سے کیا غرض

    دہر میں جو کچھ بھی ہونا تھا وہ ہو کر ہی رہا

    اب گزشتہ وارداتوں کے بیاں سے کیا غرض

    جس میں قدرت خود نشانے پر پہنچ جانے کی ہو

    قدرؔ پھر اس تیر کو سعیٔ کماں سے کیا غرض

    مأخذ:

    Izhar-e-Khayal (Pg. B-110 E-126)

    • مصنف: قدرعریضی
      • اشاعت: 1969
      • ناشر: ادارۂ قدر ادب، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے