کوئی آواز ہو ٹوٹی ہوئی دیواروں سے
کوئی آواز ہو ٹوٹی ہوئی دیواروں سے
فکر جلنے لگی الفاظ کے انگاروں سے
دامن زیست میں داغوں کے سوا کچھ بھی نہیں
کیا خریدے گا کوئی شہر کے بازاروں سے
کیسا آسیب زدہ ہو گیا دنیا کا چلن
ڈر سا لگتا ہے مجھے اپنی ہی دیواروں سے
کون رویا تھا یہاں کس نے صدائیں دی تھیں
رات پھر پوچھ رہی تھی مری دیواروں سے
غم کو سینے سے لگا کر بھی رہی شاد نسیمؔ
زندگی بوجھ ہے اٹھتی نہیں بیماروں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.