کوئی بتاؤ کہ آخر کس امتحان میں ہے
کوئی بتاؤ کہ آخر کس امتحان میں ہے
ہماری روح سفر میں ہے اور مکان میں ہے
میں سوچتا ہوں مگر کیا مجھے نہیں معلوم
میں دیکھتا ہوں مگر دھیان کس کے دھیان میں ہے
جہاں میں ہوں وہیں اس کو بھی ہونا چاہیے پھر
مجھے وہ کیوں نہیں ملتا وہ کس جہان میں ہے
درخت چپ ہیں تو پھر شور کر رہا ہے کون
ہوا بھی بند ہے جنگل بھی گہرے دھیان میں ہے
وہ اپنی کھوج میں نکلے تو تجھ کو مل ہی جائے
وہ تیری کھوج میں ہے شہر بد گمان میں ہے
اسی کا ترجمہ بھر میری شاعری ثانیؔ
وہ ایک لفظ جو مبہم سا میرے کان میں ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 38)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.