کوئی گلاب یہاں پر کھلا کے دیکھتے ہیں
کوئی گلاب یہاں پر کھلا کے دیکھتے ہیں
چلو خرابۂ جاں کو سجا کے دیکھتے ہیں
جہاں کو بھول کے تم کو بھلا کے دیکھتے ہیں
اب اپنے آپ کو دل سے لگا کے دیکھتے ہیں
بگڑ گئے تھے جسے سن کے وقت کے تیور
جہاں کو بات وہی پھر سنا کے دیکھتے ہیں
کبھی کسی کا بھی احساں نہیں لیا ہم نے
اب اپنے سر پہ یہ احساں اٹھا کے دیکھتے ہیں
بہت دنوں سے کوئی بات کام کی نہ ہوئی
چلو فلک کو زمیں پر بچھا کے دیکھتے ہیں
نظر نظر تو کئی بار پڑھ چکے اس کو
غزل کو آج ذرا گنگنا کے دیکھتے ہیں
زمانہ ہم پہ بہت دیر ہنس چکا اسلمؔ
چلو اب اس کی ہنسی بھی اڑا کے دیکھتے ہیں
- کتاب : Apne Ghar Tak Aa Pauhncha Hoon (Pg. 27)
- Author : Aslam Habib
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.