Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی کلی ہے نہ غنچہ نہ گل برائے صبا

خاطر غزنوی

کوئی کلی ہے نہ غنچہ نہ گل برائے صبا

خاطر غزنوی

MORE BYخاطر غزنوی

    کوئی کلی ہے نہ غنچہ نہ گل برائے صبا

    چمن میں کانٹے ہیں دامن بچا کے آئے صبا

    نہ اب طلسم بہاراں نہ اب فسون جمال

    وہ لمحے خواب ہوئے خواب بھول جائے صبا

    کبھی فضاؤں میں خوشبو اڑائے پھرتی تھی

    مگر یہ دن کہ بہاروں میں خاک اڑائے صبا

    کلی ہے مہر بہ لب پھول ہے گریباں چاک

    اجل کی دھوپ ہے پھرتی ہے سائے سائے صبا

    نہ کچھ نشاں کی صدا ہے نہ آہٹوں کے نشاں

    چمن میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں نقش‌ پائے صبا

    گھٹن ہے ایسی کہ صرصر کو بھی ترستے ہیں

    کسے پکاریں کہاں جائیں اے خدائے صبا

    حریم غنچہ میں خوشبو سمٹ کے بیٹھی ہے

    حجاب اٹھے جو صحن‌ چمن میں آئے صبا

    خبر نہیں مجھے کس سمت لے کے اڑ جائے

    کئی دنوں سے مرے سر میں ہے ہوائے صبا

    بھٹکتی پھرتی ہے صحرائے درد میں خاطرؔ

    بچھڑ گیا ہو کوئی جیسے آشنائے صبا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے