کوئی مجھ میں یہ اکثر پوچھتا ہے
کوئی مجھ میں یہ اکثر پوچھتا ہے
مجھے آخر کہاں رکھا ہوا ہے
ہے سارا کھیل ان آنکھوں کے گھر میں
حقیقت میں جو باہر دکھ رہا ہے
کھلی ہے ایک کھڑکی سی بدن میں
وہیں سے یہ نظارہ ہو رہا ہے
برہنہ پیڑ بھی پوشاک میں ہیں
تمہیں دکھتا نہیں ہر سو ہوا ہے
رکاوٹ راستے میں کچھ نہیں ہے
یوں ہی کچھ دیر منظر دیکھنا ہے
نہ ہی دریا سمندر آب جو سے
ہمیں تو اپنے جل سے واسطہ ہے
اسی ٹھہراؤ میں یہ چل چلاؤ
اگر دیکھو تو رستہ مل گیا ہے
ہم اپنی ہجرتوں میں مر رہے ہیں
وہ اپنی قید میں کیسے جیا ہے
یہ دنیا ہے اسے پانا نہیں ہے
اسے بس دیکھنا ہے دیکھنا ہے
کسی عادل کسی مستوؔ کے دل میں
چلے آؤ یہی قابل جگہ ہے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 72)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.