کوئی شعلہ جلا گیا پھر سے سوئی خواہش جگا گیا پھر سے
کوئی شعلہ جلا گیا پھر سے سوئی خواہش جگا گیا پھر سے
میں جسے بھولنے ہی والا تھا وہ مجھے یاد آ گیا پھر سے
ایک جنگل سی زندگی کاٹی میں نے رو رو کے ہر گھڑی کاٹی
چھوڑ کر وہ مجھے گیا اک دن اور وہ ہی دل دکھا گیا پھر سے
سامنے وہ مرے کیوں آیا پھر سوئی امید کو جگایا پھر
ایک سپنا مرا جو ٹوٹا تھا وہ ہی سپنا رلا گیا پھر سے
زندگی راس آ گئی ہوتی ہر خوشی پاس آ گئی ہوتی
میں تو اس کا ہوں وہ نہیں میرا اک یہی غم ستا گیا پھر سے
کاش یہ دن کبھی نہیں آتا میں اسے بھول بھول ہی جاتا
ایک ٹھوکر جہاں پہ کھائی تھی میں وہیں لڑکھڑا گیا پھر سے
ہر گھڑی میرا امتحاں کیوں ہے ہائے مشکل میں میری جاں کیوں ہے
وہ ملا تھا جہاں مجھے اک دن لو وہی موڑ آ گیا پھر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.