Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی صورت خط ادراک پر آئی نہیں ہے

ممتاز اطہر

کوئی صورت خط ادراک پر آئی نہیں ہے

ممتاز اطہر

MORE BYممتاز اطہر

    کوئی صورت خط ادراک پر آئی نہیں ہے

    ابھی تک اپنی مٹی چاک پر آئی نہیں ہے

    جو موج خوں ہمکتی ہے ازل سے قعر دل میں

    ابھی تک دیدۂ نمناک پر آئی نہیں ہے

    مسافت میں ہمارے ہم سفر ٹھہرے بگولے

    ذرا سی گرد بھی پوشاک پر آئی نہیں ہے

    اسے قرنوں زمانہ اوڑھ کر پھرتا رہا ہے

    شکن بھی چادر افلاک پر آئی نہیں ہے

    سمندر کرب کا یوں تو بہت بپھرا ہوا تھا

    تھکن لیکن ابھی پیراک پر آئی نہیں ہے

    گمان ہست کیا ہوتا کہ جب ہم کو یقیں تھا

    کہ اپنی خاک اب تک خاک پر آئی نہیں ہے

    در و دیوار پر ویرانیاں قائم ہیں اطہرؔ

    نمو کی رو وجود تاک پر آئی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے