Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی تو بات ہے یا رب ہوائے کوے جاناں میں

صفدر مرزا پوری

کوئی تو بات ہے یا رب ہوائے کوے جاناں میں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    کوئی تو بات ہے یا رب ہوائے کوے جاناں میں

    اسیروں کو ذرا تسکین ہو جاتی ہے زنداں میں

    یہاں کی خاک خون بے گنہ کا رنگ لاتی ہے

    ذرا دامن بچا کر آئیے گور غریباں میں

    یہ قد بوٹا سا گل سے گال آنکھیں نرگس شہلا

    جوانی تم پہ کیا آئی بہار آئی گلستاں میں

    زمانہ کی دو رنگی دیکھ کر جلتا ہے جی کیسا

    کہ شبنم رو رہی ہے پھول ہنستے ہیں گلستاں میں

    جو دیکھو غور سے تو چار دن کی زندگی کیا ہے

    فقط ہیں چند سانسیں اور کیا رکھا ہے انساں میں

    نہ روتا ہے کسی کے حال پر کوئی نہ ہنستا ہے

    بڑے آرام سے سوتے ہیں سب گور غریباں میں

    ستم ایجاد کس کس کو ترے درباں جگائیں گے

    مری تقدیر بھی سوتی ہے میرے ساتھ زنداں میں

    کریں گے سجدے جھک جھک کر بتوں کے پوجنے والے

    صنم خانے کا لطف آئے گا صفدرؔ میرے دیواں میں

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 110)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے