کوئی طوفاں تو نہیں ہے جو گزر جاتا ہے
کوئی طوفاں تو نہیں ہے جو گزر جاتا ہے
جب بھی آتا ہے برا وقت ٹھہر جاتا ہے
سونے کمروں میں کبھی کوئی تو رہتا ہوگا
کچھ تو ہوتا ہے کہ ہر آدمی گھر جاتا ہے
اب اندھیرا مجھے تنہا نہیں رہنے دیتا
رات کو آتا ہے اور وقت سحر جاتا ہے
جو بھی ہوتا ہے شروع ایک حقیقت کی طرح
کسی افواہ کی مانند بکھر جاتا ہے
درد بھی ایک تسلسل ہے مرا ہی بلراجؔ
ڈوبتا ہے کبھی رہ رہ کے ابھر جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.