کچھ ایسے راستوں سے عشق کا سفر جائے
کچھ ایسے راستوں سے عشق کا سفر جائے
تمہارا ہجر بہت دور سے گزر جائے
اداسیوں سے بھری کچی عمر کی یہ نسل
جو شاعری نہ کرے تو دکھوں سے مر جائے
پچاس لوگوں سے وہ روز ملتی ہے اور میں
کسی کو دیکھ لوں تو اس کا منہ اتر جائے
گھٹا چھٹے تو دکھے چاند بھی ستارے بھی
جو تم ہٹو تو کسی اور پر نظر جائے
ہزار سال میں تیار ہونے والا مرد
اس ایک گود میں سر رکھتے ہی بکھر جائے
میں اس بدن سے سبھی پیرہن اتاروں اور
اندھیرا جسم پہ کپڑے کا کام کر جائے
میری ہوس کو کوئی دوسرا میسر ہو
تمہارا حسن کسی اور سے سنور جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.