Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی

عزیز بگھروی

کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی

عزیز بگھروی

MORE BYعزیز بگھروی

    کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی

    کیا کہانی تھی اور کیا بنا دی گئی

    شہر کا شہر ہے آج خنجر بکف

    کیا مرے سر کی قیمت لگا دی گئی

    تیر باقی ہیں کیا ترکشوں میں ابھی

    جو ہمیں زندگی کی دعا دی گئی

    آشیانوں کی بربادیوں کا سبب

    بجلیوں کی شرارت بتا دی گئی

    آپ تو ان کے حلقہ بگوشوں میں تھے

    آپ کو کس خطا کی سزا دی گئی

    روشنی گھر میں داخل نہ ہو اس لیے

    ہر دریچہ کی چلمن گرا دی گئی

    منہ سے لبیک لبیک کہتے ہوئے

    جاں نثار آ گئے جب صدا دی گئی

    غم بھی دنیا سے بڑھ چڑھ کے ہم کو ملے

    سرفرازی بھی سب سے سوا دی گئی

    بس اسی پر ہے برہم زمانہ عزیزؔ

    اس کو تصویر اس کی دکھا دی گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے