aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو

شہزاد احمد

کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    کچھ نہ کچھ ہو تو سہی انجمن آرائی کو

    اپنے ہی خوں سے فروزاں کرو تنہائی کو

    اب یہ عالم ہے کہ بیتی ہوئی برساتوں کی

    اپنے ہی جسم سے بو آتی ہے سودائی کو

    پاس پہنچے تو بکھر جائے گا افسوں سارا

    دور ہی دور سے سنتے رہو شہنائی کو

    کسی زنداں کی طرف آج ہوا کے جھونکے

    پا بہ زنجیر لیے جاتے ہیں سودائی کو

    کس میں طاقت ہے کہ گلشن میں مقید کر لے

    اس قدر دور سے آئی ہوئی پروائی کو

    وہ دہکتا ہوا پیکر وہ اچھوتی رنگت

    چوم لے جیسے کوئی لالۂ صحرائی کو

    بہت آزردہ ہو شہزادؔ تو کھل کر رو لو

    ہجر کی رات ہے چھوڑو بھی شکیبائی کو

    مأخذ:

    Deewar pe dastak (Pg. 73)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے