کچھ نہیں آس پاس کچھ تو ہے
کچھ نہیں آس پاس کچھ تو ہے
شام سے ہوں اداس کچھ تو ہے
ٹہنیوں میں نہ کوئی ہلچل سی
پیڑ بھی بے لباس کچھ تو ہے
کچھ نہیں دور دور تک میرے
یہ مرے پاس پاس کچھ تو ہے
رات نے چاہے بے امید رکھا
صبح سے پھر بھی آس کچھ تو ہے
ہم نے اکثر یوں ہی گزاری ہے
آج تم بھی اداس کچھ تو ہے
تیری دنیا ہو یا مری دنیا
مجھ کو آئی نہ راس کچھ تو ہے
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 75)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.