کچھ نہیں ہونے میں ہونے کی مسرت کیسی
کچھ نہیں ہونے میں ہونے کی مسرت کیسی
اور ہونے میں نہ ہونے کی اذیت کیسی
میں نے ہر سنگ کو پاسنگ کیا ہے دن رات
سخت جانی ہی بتائے گی کہ لذت کیسی
اپنی مٹی کی طرف لوٹ رہی ہے ہر شئے
جادۂ نور پے تاروں کی مسافت کیسی
آؤ پامال زمینوں کی طرف کوچ کریں
شہر گل میں خس و خاشاک کی قیمت کیسی
جو بھی آیا ہے سر خاک وہ ہو گا تہ خاک
کیسا یہ نام و نسب شان یہ شوکت کیسی
- کتاب : عشق (Pg. 90)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.