Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ پوشیدہ زخم عیاں ہو سکتے تھے

منیش شکلا

کچھ پوشیدہ زخم عیاں ہو سکتے تھے

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    کچھ پوشیدہ زخم عیاں ہو سکتے تھے

    اس سے مل کر درد رواں ہو سکتے تھے

    ان آنکھوں کو دیر تلک دیکھا ہوتا

    ان آنکھوں میں خواب نہاں ہو سکتے تھے

    تم نے ایک ستارہ کو دنیا سمجھا

    اس کے آگے اور جہاں ہو سکتے تھے

    تم تو پہلے دروازے سے لوٹ آئے

    بستی میں کچھ اور مکاں ہو سکتے تھے

    رفتہ رفتہ آ پہنچے ویرانے تک

    ہم دیوانے اور کہاں ہو سکتے تھے

    ہر صورت بنتی تھی اور بگڑتی تھی

    اس عالم میں صرف گماں ہو سکتے تھے

    آگ ہوا اور پانی ہی سرمایا تھا

    حد سے حد ہم لوگ دھواں ہو سکتے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 111)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے