Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ترے خط سنبھال رکھے ہیں

امجد خان تجوانہ

کچھ ترے خط سنبھال رکھے ہیں

امجد خان تجوانہ

MORE BYامجد خان تجوانہ

    کچھ ترے خط سنبھال رکھے ہیں

    کتنے غم ہیں جو پال رکھے ہیں

    یوںہی چہرے پہ جھریاں تو نہیں

    ساتھ میں ماہ و سال رکھے ہیں

    یہ مرے شعر قیمتی ہیں بہت

    ان میں تیرے خیال رکھے ہیں

    عشق کے ساتھ درد کے ناطے

    جتنے رکھے کمال رکھے ہیں

    حادثے وقت میں ہیں جتنے بھی

    ہم نے وہ کل پہ ٹال رکھے ہیں

    کتنا مشکل تھا زندگی کا سفر

    سانس ہم نے بحال رکھے ہیں

    ان فضاؤں میں خوف ہے امجدؔ

    کس شکاری نے جال رکھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے