کچھ تو وہ بھی ہو مہربان کہیں
ابر برسے تو ہو مکان کہیں
درد دل کا کہیں تو کیسے کہیں
دل کی ہوتی ہے کیا زبان کہیں
ہم عجب کشمکش میں رہتے ہیں
دل کہیں دے چکے بیان کہیں
اک کلی کو یہاں تو جلنا ہے
دھوپ آخر تو لے گی جان کہیں
وقت کی بس یہی خرابی ہے
اس کی ہوتی نہیں دکان کہیں
گاہے گاہے یہی ہو کیوں بولو
تم ملو مجھ سے پر ہو دھیان کہیں
چاند سورج بھی دور ہیں ہم سے
ہم کہیں ہیں تو آسمان کہیں
زندگی تو دھواں دھواں کیوں ہے
رفتہ رفتہ جلے ہے جان کہیں
آگ ہی آگ ہے جہاں دیکھو
روز جلتا ہے اب مکان کہیں
موت آئی تو زیست ہی نہ رہی
کس طرح پھر بچے نشان کہیں
پیار سے سب جہاں رہیں مل کر
ایسا ملتا نہیں جہان کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.