کچھ یوں بھی مرا گھر سے نکلنا نہیں ہوتا
کچھ یوں بھی مرا گھر سے نکلنا نہیں ہوتا
جانے سے مرے کوئی اکیلا نہیں ہوتا
انسان کی اتنی تو سمجھ ہو ہی گئی ہے
دوبارہ کسی سے مرا جھگڑا نہیں ہوتا
اک رات کی تکلیف نے سمجھا دیا مجھ کو
خدمت سے بڑا کوئی دکھاوا نہیں ہوتا
خوش ہے وہ توجہ سے اسے یہ نہیں معلوم
سنتے ہیں وہی ہم جو سمجھنا نہیں ہوتا
جو پوچھ رہے ہیں میں انہیں کیسے بتاؤں
تیار کا مطلب کہیں جانا نہیں ہوتا
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 93)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.