کسم کے پھول مرے گھر میں وہ لگا ہی گیا
کسم کے پھول مرے گھر میں وہ لگا ہی گیا
یہ رنگ میرے دوپٹے کو راس آ ہی گیا
تمام عمر جو زخموں پہ ہاتھ رکھتا رہا
ذرا سی بات پہ وہ دل مرا دکھا ہی گیا
وہ اتنی ساری نگاہوں کی بھیڑ سے بچ کر
میں جب اداس ہوئی میرے پاس آ ہی گیا
ذرا سا صبر جو آیا تھا وحشت دل کو
وہ جاتے جاتے پھر اک حشر سا اٹھا ہی گیا
اب ایک رشتۂ بے نام سے اسے پوجوں
کہ پور پور وہ پتھر مجھے بنا ہی گیا
میں گل بدست تھی اور سارا شہر سنگ بدست
بھلا ہوا مری بستی سے وہ چلا ہی گیا
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 37)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.