کٹیا میں کون آئے گا اس تیرگی کے ساتھ
کٹیا میں کون آئے گا اس تیرگی کے ساتھ
اب یہ کواڑ بند کرو خامشی کے ساتھ
سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کا
امید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ
چلتے ہیں بچ کے شیخ و برہمن کے سائے سے
اپنا یہی عمل ہے برے آدمی کے ساتھ
شائستگان شہر مجھے خواہ کچھ کہیں
سڑکوں کا حسن ہے مری آوارگی کے ساتھ
شاعر حکایتیں نہ سنا وصل و عشق کی
اتنا بڑا مذاق نہ کر شاعری کے ساتھ
لکھتا ہے غم کی بات مسرت کے موڈ میں
مخصوص ہے یہ طرز فقط کیفؔ ہی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.