Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کو بہ کو صحرا بہ صحرا در بہ در کی بات ہے

ظہیر ناشاد دربھنگوی

کو بہ کو صحرا بہ صحرا در بہ در کی بات ہے

ظہیر ناشاد دربھنگوی

MORE BYظہیر ناشاد دربھنگوی

    کو بہ کو صحرا بہ صحرا در بہ در کی بات ہے

    زندگی کیا ہے یہ روداد سفر کی بات ہے

    کیا ضروری ہے ہر اک منزل کو ہم منزل کہیں

    یہ تو اپنے اپنے انداز نظر کی بات ہے

    وہ تو دیوانہ تھا اے دانشورو پھر کس لئے

    سب کے ہونٹوں پر اسی آشفتہ سر کی بات ہے

    حادثوں کو ہم سفر اپنا جو سمجھے راہرو

    یہ جہاں اس کے لئے گرد سفر کی بات ہے

    داستاں ٹوٹے ہوئے شیشے کی کیجے کیا رقم

    شیشہ سے نازک زیادہ شیشہ گر کی بات ہے

    ہم نے جھیلی ہیں مہذب زندگی کی سختیاں

    ہم سے پوچھو اس میں کتنے درد سر کی بات ہے

    اپنے گھر میں بھی سکوں سے آج رہنا ہے محال

    چپ رہو سن لے گا کوئی اپنے گھر کی بات ہے

    دوستوں سے مل کے اب ناشادؔ ہوتا ہے گماں

    میرے اندر بھی کوئی شاید ہنر کی بات ہے

    مأخذ:

    نوائے خونچکاں (Pg. 41)

    • مصنف: ظہیر ناشاد دربھنگوی
      • ناشر: مہ جبیں کتاب گھر، دربھنگہ، بہار
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے