Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا عجب مرنے پہ بھی عشق کی خو ساتھ رہے

بیدل عظیم آبادی

کیا عجب مرنے پہ بھی عشق کی خو ساتھ رہے

بیدل عظیم آبادی

MORE BYبیدل عظیم آبادی

    کیا عجب مرنے پہ بھی عشق کی خو ساتھ رہے

    سوکھ بھی جائے اگر پھول تو بو ساتھ رہے

    کانپتے ہاتھوں سے دامان تقدس نہ چھٹے

    میکدے جاؤں تو اک ظرف وضو ساتھ رہے

    اے خیال رخ جاناں مری جاں تجھ پہ نثار

    دونوں عالم مجھے حاصل ہیں جو تو ساتھ رہے

    ہم گدائے در مے خانہ کو ہے کام سے کام

    جام و ساغر نہ سہی ایک عدو ساتھ رہے

    کچھ تو انجام محبت کی خبر ہو اس کو

    میرا مدفن جو مٹاؤ تو کدو ساتھ رہے

    چھوڑ جاتا ہے کوئی اپنی ضرورت کی چیز

    جاؤں مسجد میں جو میں جام و سبو ساتھ رہے

    اشک خونین کا بھی تار نہ ٹوٹے اے دل

    زخم غم کے لئے اک تار رفو ساتھ رہے

    قطرۂ اشک نہ خالی رہے رنگینی سے

    جب کبھی آنکھ سے نکلے تو لہو ساتھ رہے

    تجھ پہ کھل جائے ترے دل کی حقیقت زاہد

    ایک دم بھی جو کوئی آئینہ رو ساتھ رہے

    تیر صیاد نہ نکلے ترے دل سے بیدلؔ

    توڑ کر نکلے بھی دل کو تو لہو ساتھ رہے

    مأخذ:

    نوائے بیدل (Pg. 191)

    • مصنف: بیدل عظیم آبادی
      • ناشر: دی آزاد پریس، پٹنہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے