کیا ہے علاج غم کہ جسے آزماؤں میں
کیا ہے علاج غم کہ جسے آزماؤں میں
لوگوں نے حل بتایا اسے بھول جاؤں میں
لیکن ہے دل کا حکم اسے بھولنا نہیں
یادوں کے ساتھ جینے کا فن سیکھ جاؤں میں
اس کی کسی بھی بات سے ملتی ہے کب خوشی
لہجہ ہے اتنا سخت کہ بس ٹوٹ جاؤں میں
بیزار اتنا کرنے لگی ہے یہ زندگی
اے موت تیرا در نہ کہیں کھٹکھٹاؤں میں
دہرے نقاب چہرے پہ رکھتا ہے یہ جہاں
کیسے اب اپنا حال دل اس کو سناؤں میں
تاریک شب غموں کی ہے چاہت کے سامنے
بہتر ہے اب چراغ تمنا بجھاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.