کیا کر رہے ہو ظلم کرو راہ راہ کا
کیا کر رہے ہو ظلم کرو راہ راہ کا
کہتے ہیں بے جگر ہے بڑا تیر آہ کا
یوں رونگٹے لرزتے ہیں پوچھیں گے روز حشر
کیوں ایک دن بھی خوف نہ آیا گناہ کا
حالت پہ میری ان کے بھی آنسو نکل پڑے
دیکھا گیا نہ یاس میں عالم نگاہ کا
کسریٰ کا طاق کعبے کے بت منہ کے بل گرے
شہرہ سنا جو اشہد ان لا الہ کا
شاعرؔ عجیب رنگ سے گزری ہے اپنی عمر
دنیا میں نام بھی نہ سنا خیر خواہ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.