Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خطا ہوئی ہم سے کچھ پتا نہیں ملتا

فاروق جائسی

کیا خطا ہوئی ہم سے کچھ پتا نہیں ملتا

فاروق جائسی

MORE BYفاروق جائسی

    کیا خطا ہوئی ہم سے کچھ پتا نہیں ملتا

    ہم دعا تو کرتے ہیں مدعا نہیں ملتا

    اس سے لو لگاؤ تو اپنا سر جھکاؤ تو

    پھر ذرا بتاؤ تو تم کو کیا نہیں ملتا

    چل پڑیں تو منزل خود پاس آنے لگتی ہے

    جب قدم نہیں اٹھتے راستہ نہیں ملتا

    انگلیاں اٹھاتے ہیں جو مری وفاؤں پر

    کیا انہیں حقیقت کا آئنہ نہیں ملتا

    یوں تو ہیں حسیں لاکھوں آج بھی زمانے میں

    لیکن آپ کے جیسا دوسرا نہیں ملتا

    کون دیکھتا ہے اب خود میں حسن جاناناں

    اپنا عکس اب کوئی چومتا نہیں ملتا

    بھائی کو جدا کر دیں اپنے بھائیوں سے یہ

    دل کو جوڑنے والا رہنما نہیں ملتا

    ان کی برہمی کا ہے خوف دل میں اے فاروق

    اب حسیں گناہوں میں بھی مزا نہیں ملتا

    مأخذ:

    صدف رنگ (Pg. 67)

    • مصنف: فاروق جائسی
      • ناشر: فاروق جائسی
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے