Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا نہیں مقدر میں کیا لکھا نہیں معلوم

رشید حسرت

کیا نہیں مقدر میں کیا لکھا نہیں معلوم

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    کیا نہیں مقدر میں کیا لکھا نہیں معلوم

    آسمان چل جائے چال کیا نہیں معلوم

    ہم نے ایک پتھر کو دھڑکنیں عطا کی ہیں

    دیکھتے ہیں بنتا ہے کب خدا نہیں معلوم

    حق کی بات کی ہم نے کیا برا کیا لوگو

    کیوں مزاج برہم ہے آپ کا نہیں معلوم

    اپنے پاس رہنے دے اپنی جھوٹی ہمدردی

    حال دل سناؤں کیا تجھ کو جا نہیں معلوم

    یا خدا بھرم رکھنا میری بے نوائی کا

    تو دلوں سے واقف ہے تجھ کو کیا نہیں معلوم

    تنکا تنکا کر ڈالا میرے آشیانے کا

    کس طرف کو چلتی ہے اب ہوا نہیں معلوم

    آج میرے دل میں ہے کل کہیں پہ ہوگی اور

    کل ٹھکانہ کیا ہوگا آس کا نہیں معلوم

    ہم قریب آئے ہیں کتنی مدتوں کے بعد

    دور پھر کرے لمحہ کون سا نہیں معلوم

    کجروی میں ہم حسرتؔ حق کو بھول بیٹھے ہیں

    کس کو بے بسی میں دیں اب صدا نہیں معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے