Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا قیامت ہے کہ ہم خود ہی کہیں خود ہی سنیں

خلیل الرحمن اعظمی

کیا قیامت ہے کہ ہم خود ہی کہیں خود ہی سنیں

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    کیا قیامت ہے کہ ہم خود ہی کہیں خود ہی سنیں

    ایک سے ایک ابوجہل ہے کس کس سے لڑیں

    اور تو کوئی بتاتا نہیں اس شہر کا حال

    اشتہارات ہی دیوار کے پڑھ کر دیکھیں

    یاں تو سب لوگ ہیں دستار فضیلت باندھے

    کوئی ہم سا جو ہو محفل میں تو ہم بھی بیٹھیں

    جتنے ساتھی تھے وہ اس بھیڑ میں سب کھوئے گئے

    اب تو سب ایک سے لگتے ہیں کسے ہم ڈھونڈھیں

    گھر کی ویرانی طلب کرتی ہے دن بھر کا حساب

    ہم کو یہ فکر ذرا شام کو باہر نکلیں

    خواب دیکھے نہیں خوابوں کی تمنا کی ہے

    رات کس طرح سے کاٹی ہے یہ کیا عرض کریں

    حاصل عمر بس اک کاسۂ خالی کیوں ہو

    اور کچھ بس نہ چلے زہر سے اس کو بھر لیں

    ہم سے کیوں پوچھتے ہیں وقت کی رفتار کا حال

    آپ کیوں خود ہی نہ مسند سے اتر کر دیکھیں

    دل پہ اک بوجھ سا رکھا ہے کسی طور ہٹے

    ورق سادہ میسر ہو تو ہم بھی لکھیں

    مأخذ:

    تیری صدا کا انتظار (Pg. 85)

    • مصنف: خلیل الرحمن اعظمی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے