کیا اس کی صفت میں گفتگو ہے
کیا اس کی صفت میں گفتگو ہے
جیسا تھا وہی ہے جو تھا سو ہے
آنکھیں ہیں تو دیکھ لے کہوں کیا
حاضر ناظر ہے روبرو ہے
یک بین کی نظر میں ایک ہے گا
احوال کی نگہ میں گو کہ دو ہے
تو سیر کرے ہے جس چمن کی
ہر گل میں صبا اسی کی بو ہے
وہ تجھ میں ہے تو ہے اسی میں ہر دم
کیا اس کا سراغ و جستجو ہے
اے شیخ تو اس کی کچھ حقیقت
مت پوچھ یہ سر گو مگو ہے
اپنی اپنی سی سب کہیں ہیں
کب عقدہ یہ حل کسو سے ہو ہے
یہ مسئلہ لا جواب ہے گا
چپ رہنا یہاں ہماری خو ہے
چالیس برس ہوئے کہ حاتمؔ
مشاق قدیم و کہنہ گو ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 285)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.