کیوں فضا میں دل کشی تھی رات کیا تم آئے تھے
کیوں فضا میں دل کشی تھی رات کیا تم آئے تھے
روشنی ہی روشنی تھی رات کیا تم آئے تھے
ایک خوشبو سی اڑی تھی رات کیا تم آئے تھے
روح تک مہکی ہوئی تھی رات کیا تم آئے تھے
ایک آہٹ تو سنی تھی رات کیا تم آئے تھے
دل پہ دستک بھی ہوئی تھی رات کیا تم آئے تھے
کس کے استقبال کو بے جان منظر جاگ اٹھے
روح کس نے پھونک دی تھی رات کیا تم آئے تھے
ہاتھ کس نے رکھ دیا تھا مضطرب دل پر مرے
چین سے نیند آ گئی تھی رات کیا تم آئے تھے
اک کرشمہ ہے مریض عشق کا اٹھ بیٹھنا
نبض تو ڈوبی ہوئی تھی رات کیا تم آئے تھے
کیف میں ڈوبی ہوئی تھی وجد میں تھی کائنات
کس کے نغمے گا رہی تھی رات کیا تم آئے تھے
ذرہ ذرہ نور کے ٹکڑوں میں جیسے بٹ گیا
چاندنی بکھری ہوئی تھی رات کیا تم آئے تھے
دیکھنے والوں میں ہوں گے شادؔ بھی ناشاد بھی
مجھ پہ طاری بے خودی تھی رات کیا تم آئے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.