کیوں کریں سوال آخر دشت کے خداؤں سے
کیوں کریں سوال آخر دشت کے خداؤں سے
ہم کو دھوپ پیاری ہے ذلتوں کی چھاؤں سے
یہ نہیں سمجھتی ہیں درد بے لباسی کا
اس لئے میں بچتا ہوں سر پھری ہواؤں سے
جب تلک چھپے تھے غم تھے بڑے سکوں میں ہم
آ گئے مرض باہر آپ کی دواؤں سے
مجھ پہ کیا گزرتی ہے تو بھی جان جائے گا
جب ترا گزر ہوگا عشق میں خلاؤں سے
اس کے بعد سوچیں گے ہم کسی کے بارے میں
بچ گئے اگر زندہ آپ کی اداؤں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.