کیوں تم سے علاج دل شیدا نہیں ہوتا
کیوں تم سے علاج دل شیدا نہیں ہوتا
کیا درد محبت کا مداوا نہیں ہوتا
طوفان بلا خیز ہے ہر اشک محبت
کیوں کر کہیں قطرہ کبھی دریا نہیں ہوتا
ملتا ہی نہیں ساغر مے بادہ کشوں کو
جب تک تری آنکھوں کا اشارا نہیں ہوتا
چھن چھن کے امڈتی چلی آتی ہے تجلی
کوشش بھی کریں آپ تو پردا نہیں ہوتا
بے کار ہے ارباب زمانہ کی شکایت
کوئی بھی زمانے میں کسی کا نہیں ہوتا
جب تک کوئی منہ موڑ نہ لے دیر و حرم سے
اسرار حقیقت کا شناسا نہیں ہوتا
تیرے ستم و جور سے ہیں بند زبانیں
یعنی تری بیداد کا چرچا نہیں ہوتا
شیداؔ یہ دعا ہے کہ برا وقت نہ آئے
اپنا بھی برے وقت میں اپنا نہیں ہوتا
مأخذ:
دل کی آواز (Pg. 20)
- مصنف: شیدا انبالوی
-
- ناشر: اعلیٰ پرنٹنگ پریس، دہلی
- سن اشاعت: 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.