کیوں مجھ سے گریزاں ہے میں تیرا مقدر ہوں
کیوں مجھ سے گریزاں ہے میں تیرا مقدر ہوں
اے عمر رواں خوش ہوں میں تجھ کو میسر ہوں
میں آپ بہار اپنی میں اپنا ہی منظر ہوں
خود اپنے ہی خوابوں کی خوشبو سے معطر ہوں
بے رنگ نہ واپس کر اک سنگ ہی دے سر کو
کب سے ترا طالب ہوں کب سے ترے در پر ہوں
جب جیسی ضرورت ہو بن جاتا ہوں ویسا ہی
خود اپنی طبیعت میں شیشہ ہوں نہ پتھر ہوں
لمحوں کے تسلسل میں مرضی ہے مری شامل
میں وقت کی شہ رگ پر رکھا ہوا خنجر ہوں
آسودہ ہوں میں اپنے ویرانۂ ہستی میں
دنیا تجھے ملنے کے امکان سے باہر ہوں
جب چاہوں سمٹ کر میں ذرے میں سما جاؤں
وسعت میں تو ویسے ہی صحرا ہوں سمندر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.