Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لالہ و گل کا لہو لاکھ بہایا جائے

خواجہ شوق

لالہ و گل کا لہو لاکھ بہایا جائے

خواجہ شوق

MORE BYخواجہ شوق

    لالہ و گل کا لہو لاکھ بہایا جائے

    یہ چمن چھوڑ کے ہم سے تو نہ جایا جائے

    پھر رہے ہیں سبھی چہروں پہ نقابیں ڈالے

    کس کو حالات کا آئینہ دکھایا جائے

    رنگ پر جشن بہاراں جبھی آ سکتا ہے

    پھول کانٹوں میں کوئی فرق نہ پایا جائے

    اپنی تہذیب ہی اخلاص و رواداری ہے

    اس کو ہٹنے سے بہ ہر حال بچایا جائے

    سب برابر کے ہیں حق دار چمن سازی میں

    پھر کسے حرف غلط کہہ کے مٹایا جائے

    خود بخود قوم کی تقدیر سنور جائے گی

    پہلے بگڑا ہوا ماحول بنایا جائے

    جی رہے ہیں سبھی احساس کچل کر اپنا

    اب کسے درد کا احساس دلایا جائے

    صرف ہم اٹھ گئے اوپر تو کوئی شان نہیں

    شان تو یہ ہے کہ گرتوں کو اٹھایا جائے

    خون بستا ہے تمناؤں کا آنکھیں کیا ہیں

    کون سا خواب نگاہوں میں بسایا جائے

    آدمیت کے چراغوں کی لویں تیز کرو

    نہ ہو ایسا کہ بدن چھوڑ کے سایہ جائے

    منزلیں ایسی بھی ہیں فکر بشر سے آگے

    جن کی حد میں نہ اشارہ نہ کنایہ جائے

    شوقؔ دل نام تو ہے ایک چمن زخموں کا

    سلسلہ اس کا مگر کس سے ملایا جائے

    مأخذ:

    چشم نگراں (Pg. 104)

    • مصنف: خواجہ شوق
      • ناشر: حسامی بک ڈپو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے