Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ کچھ اور ہیں ابرو کا اشارہ کچھ اور

امتیاز دانش ندوی

لفظ کچھ اور ہیں ابرو کا اشارہ کچھ اور

امتیاز دانش ندوی

MORE BYامتیاز دانش ندوی

    لفظ کچھ اور ہیں ابرو کا اشارہ کچھ اور

    اب کے لگتا ہے کہ ظالم کا ہے منشا کچھ اور

    مجھ کو معلوم نہ تھا ایسی بھی ہوتی ہوگی

    زندگی کا تھا تصور میں تو نقشا کچھ اور

    یوں خموشی سے نہاتا نہیں خوں میں اپنے

    اے مری خاک وطن تجھ سے ہے وعدہ کچھ اور

    بد گمانی بھی نہیں اتنی کسی سے اچھی

    میں نے کچھ اور کہا آپ نے سمجھا کچھ اور

    اور بھی کتنے طریقے تھے ستم کے رائج

    ظلم ڈھانے کا مگر تیرا طریقہ کچھ اور

    ظلم کی عمر بہت لمبی نہیں ہوتی ہے

    صبر سے کر لو ستم اس کے گوارہ کچھ اور

    کھیل کچھ اور مداری کے ابھی باقی ہیں

    چاہتے بھی ہیں کہ دیکھیں یہ تماشہ کچھ اور

    زندگی جیسی بھی ہو شکوہ نہیں کرتے دانشؔ

    درد مندوں کا ہے جینے کا طریقہ کچھ اور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے