Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگی تھی عمر پرندوں کو گھر بناتے ہوئے

احمد عرفان

لگی تھی عمر پرندوں کو گھر بناتے ہوئے

احمد عرفان

MORE BYاحمد عرفان

    لگی تھی عمر پرندوں کو گھر بناتے ہوئے

    کسی نے کیوں نہیں سوچا شجر گراتے ہوئے

    یہ زندگی تھی جو دھتکارتی رہی مجھ کو

    میں بات کرتا رہا اس سے مسکراتے ہوئے

    بدن تھا چور مرا ہجر کی مشقت سے

    سو نیند آئی مجھے درد کو سلاتے ہوئے

    کوئی تو اس پہ قیامت گزر گئی ہوگی

    کہ آپ بیتی وہ رونے لگا سناتے ہوئے

    عجیب نیند میں تھا خواب گاہ ہستی کی

    میں اس جہاں سے ترے اس جہاں میں جاتے ہوئے

    کہانی گو کے ہر اک لفظ میں تھی جادوگری

    رلا دیا تھا ہر اک شخص کو ہنساتے ہوئے

    نہ میری چشم تمنا میں جچ سکی دنیا

    پلٹ کے دیکھتا کیسے اسے میں جاتے ہوئے

    میں جل اٹھا تھا ترے ہی خیال کی لو سے

    تجھے خیال نہ آیا مجھے بجھاتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے