Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو کو دل کے جو صرف بہار کر نہ سکے

سید حامد

لہو کو دل کے جو صرف بہار کر نہ سکے

سید حامد

MORE BYسید حامد

    لہو کو دل کے جو صرف بہار کر نہ سکے

    علاج گردش لیل و نہار کر نہ سکے

    خدا نہ کردہ گرے کوئی اپنی نظروں سے

    نہ ہو کہ اپنا کوئی اعتبار کر نہ سکے

    بھر آئی آنکھ سر بزم ہو گئے خاموش

    ہم ان سے بات جو بیگانہ وار کر نہ سکے

    وہ آ گئے تو سمٹ آئے سب نگاہوں میں

    ہزاروں خواب کہ جن کا شمار کر نہ سکے

    تمہارے سامنے اکثر رہی ہے نوک زباں

    وہ ایک بات جو پایان کار کر نہ سکے

    ہوئیں جو قلب میں پیوست ہو گیا چھلنی

    وہ حسرتیں کہ جنہیں اشک بار کر نہ سکے

    حریف کام و دہن بن گئیں فنا نہ ہوئیں

    وہ تلخیاں کہ جنہیں خوش گوار کر نہ سکے

    کسی سے ترک تعلق جنوں کی شہہ پا کر

    ہزار بار کیا ایک بار کر نہ سکے

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 86)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے