Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو میں اپنی مٹی کا اثر تقسیم ہوتا ہے

ممتاز اطہر

لہو میں اپنی مٹی کا اثر تقسیم ہوتا ہے

ممتاز اطہر

MORE BYممتاز اطہر

    لہو میں اپنی مٹی کا اثر تقسیم ہوتا ہے

    زمیں تقسیم ہونے سے بشر تقسیم ہوتا ہے

    میسر ہے سکونت اس مدینے کی جہاں اکثر

    اندھیرا بھی خدا کے نام پر تقسیم ہوتا ہے

    پرندے چہچہانا بھولتے جاتے ہیں اس ڈر سے

    ہواؤں میں جو نا معلوم ڈر تقسیم ہوتا ہے

    یوں اپنے بھائیوں کے درمیاں سہما سا رہتا ہوں

    میں کوئی بات کرتا ہوں تو گھر تقسیم ہوتا ہے

    جدا ہوں تو فقط آنگن میں دیواریں نہیں اٹھتیں

    جو سینچا تھا مری ماں نے شجر تقسیم ہوتا ہے

    شجر تقسیم ہونے سے فقط سایہ نہیں کٹتا

    رتیں تقسیم ہوتی ہیں ثمر تقسیم ہوتا ہے

    کہاں ہے وہ اکائی سی جو پس منظر میں ہوتی تھی

    جو منظر ہے مرے پیش نظر تقسیم ہوتا ہے

    اسی کے سامنے دامن کشا رہتا ہوں صدیوں سے

    وہ جس کے اذن سے اطہرؔ ہنر تقسیم ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے