Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحوں کی طرح ملنا اس کا صدیوں کی طرح گم ہو جانا

عشرت آفریں

لمحوں کی طرح ملنا اس کا صدیوں کی طرح گم ہو جانا

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    لمحوں کی طرح ملنا اس کا صدیوں کی طرح گم ہو جانا

    یا اپنے کسی ٹھکانے سے چیزوں کی طرح گم ہو جانا

    یا انگلی تھام کے چل پڑنا یادوں کے سنہرے رستے پر

    یا ہاتھ چھڑا کر میلے میں بچوں کی طرح گم ہو جانا

    یا دھیان کے کونے کھدرے میں یادوں کی طرح سے پڑ رہنا

    یا آنکھ جھپکتے منظر سے خوابوں کی طرح گم ہو جانا

    یا کسی پرانی کشتی کی صورت ساحل کا ہو رہنا

    یا آن کی آن خفا ہو کر لہروں کی طرح گم ہو جانا

    یا آندھی سا لڑنا اس کا یا بادل سا رونا اس کا

    یا سرد ہواؤں کے ڈر سے چڑیوں کی طرح گم ہو جانا

    یا قوس قزح سا رستے میں بانہیں پھیلائے مل جانا

    یا مٹھی میں آ جاتے ہی رنگوں کی طرح گم ہو جانا

    یا پھٹی پرانی چنری سا کانٹوں کی باڑھ پہ لہرانا

    یا نئی نویلی دلہن کے گہنوں کی طرح گم ہو جانا

    یا کسی پیمبر لمحے میں وجدان کے زینے طے کرنا

    یا نوک قلم تک آتے ہی لفظوں کی طرح گم ہو جانا

    یا اس کا کتاب دل پہ کہیں سب نام پتہ لکھا ہونا

    یا چھوٹے چھوٹے کاغذ کے پرزوں کی طرح گم ہو جانا

    اک شام اچانک آ جانا بے آہٹ بے دستک اس کا

    اک رات سرہانے لکھ رکھی نظموں کی طرح گم ہو جانا

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 62)
    • Author :عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے