Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھیں گے نہ اس ہار کے اسباب کہاں تک

انعام الحق جاوید

لکھیں گے نہ اس ہار کے اسباب کہاں تک

انعام الحق جاوید

MORE BYانعام الحق جاوید

    لکھیں گے نہ اس ہار کے اسباب کہاں تک

    رکھیں گے مرا دل مرے احباب کہاں تک

    گرتی ہوئی دیوار کے سائے میں پڑا ہوں

    شل ہوں گے نہ آخر مرے اعصاب کہاں تک

    حسرت ہے کہ تعبیر کے ساحل پہ بھی اتروں

    دیکھوں گا یونہی روز نئے خواب کہاں تک

    آواز سے عاری ہیں جو ٹوٹی ہوئی تاریں

    کام آئے گی اس حال میں مضراب کہاں تک

    وہ ابر کا ٹکڑا ہے مگر دیکھنا یہ ہے

    ہوتی ہیں نگاہیں مری سیراب کہاں تک

    کچھ دور کنارے کے مناظر تو ہیں لیکن

    جائے گا یہ دریا یونہی پایاب کہاں تک

    ڈرتا ہوں کہیں ضبط کا پل بیت نہ جائے

    شعلوں کو چھپاؤں گا تہہ آب کہاں تک

    مأخذ:

    Ghazal Calendar-2015 (Pg. 07.03.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے